• رات کے اندھیرے میں جب پورا گاؤں سو رہا تھا، دور کہیں سے دریا کا شور سنائی دینے لگا۔ لوگ سمجھ نہ سکے کہ یہ شور کیوں بڑھ رہا ہے۔ اگلی صبح خبر پھیل گئی کہ بھارت میں شدید بارشوں کے بعد ڈیموں کے دروازے کھول دیے گئے ہیں اور اب پانی تیز رفتار سے پاکستان کے دریاؤں میں داخل ہو رہا ہے۔
    بوڑھے بابا کرم دین نے اپنی لاٹھی کے سہارے لوگوں کو خبردار کیا:
    “بیٹا! یہ عام بارش نہیں، یہ وہ طوفان ہے جو سب کچھ بہا لے جائے گا۔ اپنی جانیں بچاؤ!”
    لیکن گاؤں کے کسانوں نے کہا:
    “بابا! ہم اپنی کھڑی فصلیں کیسے چھوڑ دیں؟ یہ ہمارا سال بھر کا سہارا ہے۔”
    اسی بحث کے دوران دوپہر ڈھلتے ڈھلتے پانی گلیوں میں اتر آیا۔ بچے کھیل سمجھ کر چھپ چھپ کے پانی میں کودنے لگے مگر ماں نے ڈانٹ کر کہا:
    “یہ کھیل نہیں ہے بیٹا! یہ موت ہے، گھر کے اندر رہو۔”
    پانی کا قہر
    شام تک پانی کمر تک پہنچ گیا۔ کچے گھروں کی دیواریں ٹوٹنے لگ
    post-img
    Comments: 0 Reposts: 0